خواجہ محمد یوسف تونسوی کی منقبت
خواجہ یوسف کی منقبت میں یہ الفاظ ہیں سجود آپ کی ذات ہے نورِ الٰہی کا مجسم وجود خِضر کی راہ کے رہنما، عشق کے دریا کے موجد ہر نفس آپ کا ذکرِ خدا میں ہے مشغول و موجود آپ کے قدموں میں جنت کی ہے رونقِ خاص و عام آپ کی بات میں حکمت کی ہے تاثیر، شفا کا سکوت مردِ حق، عارفِ کامل، مرشدِ راہِ ہدایت آپ کے دم سے ہوئے ظلمت کے تمام پردے مرقوم خواجہ یوسف! شفاعت ہے آپ کی امت کے لیے آپ کے در پہ جھکے ہیں لاکھوں مومنوں کے مقصود آپ کی محفل میں روحانی ہے بہاروں کا سماں آپ کے دیدار میں پوشیدہ ہے اسرارِ وجود یا الٰہی! خواجہ یوسف کو دے درجاتِ بلند ان کے صدقے میں ہماری بھی مغفرت ہو مراد --- ### تشریح: یہ منقبت خواجہ یوسف کے روحانی مقام، عظمت، اور ان کی ہدایت پر روشنی ڈالتی ہے۔ اس میں ان کی ذات کو نورِ الٰہی کا مظہر، عشق و معرفت کا سرچشمہ، اور امت کے لیے شفیع قرار دیا گیا ہے۔ آخری اشعار میں دعا اور ان کے وسیلے سے مغفرت ...